موبائل کا استعمال ، سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ہے
لندن ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہنگامی حالت کے دوران موبائل ٹیلی فون سے کسی کی زندگی بچ سکتی ہے لیکن یہ بھی ایک سچائی ہے کہ موبائل کی جسم سے زیادہ قربت ہونے کے باعث انسان کو برین ٹیومر بھی ہو سکتاہے ۔ یہ نیا جائزہ ایک بھارتی نژاد تحقیق کار نے پیش کیا ہے۔ اس ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ موبائل فون کا استعمال سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ہے۔ خیال ہے کہ ہر سال پوری دنیا میں سگریٹ نوشی سے تقریبا پچاس لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں ۔ برطانیہ کے ڈاکٹر وینی کھرانہ اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا سگریٹ نوشی سے زیادہ ہلاک ہوتے ہیں یا موبائل فون کے استعمال سے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے دوران ہمیں تجربہ ہوا ہے کہ حالات خطرناک ہیں اور یقیناً ایک دہائی کے بعد یہ ثابت ہو جائے گا کہ موبائل فون کا استعمال سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ہے۔ کینسر کے ماہرین نے بھی انتباہ کیاہے کہ لوگ موبائل فون کا استعمال انتہائی احتیاط سے کریں اور موبائل بنانے والی کمپنی بھی موبائل فون سے خارج ہونے والی شعاعوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں ۔ تاہم موبائل آپریٹروں نے ڈاکٹر کھرانہ کے جائزہ کو مسترد کر دیا ہے
لندن ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہنگامی حالت کے دوران موبائل ٹیلی فون سے کسی کی زندگی بچ سکتی ہے لیکن یہ بھی ایک سچائی ہے کہ موبائل کی جسم سے زیادہ قربت ہونے کے باعث انسان کو برین ٹیومر بھی ہو سکتاہے ۔ یہ نیا جائزہ ایک بھارتی نژاد تحقیق کار نے پیش کیا ہے۔ اس ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ موبائل فون کا استعمال سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ہے۔ خیال ہے کہ ہر سال پوری دنیا میں سگریٹ نوشی سے تقریبا پچاس لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں ۔ برطانیہ کے ڈاکٹر وینی کھرانہ اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا سگریٹ نوشی سے زیادہ ہلاک ہوتے ہیں یا موبائل فون کے استعمال سے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے دوران ہمیں تجربہ ہوا ہے کہ حالات خطرناک ہیں اور یقیناً ایک دہائی کے بعد یہ ثابت ہو جائے گا کہ موبائل فون کا استعمال سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ہے۔ کینسر کے ماہرین نے بھی انتباہ کیاہے کہ لوگ موبائل فون کا استعمال انتہائی احتیاط سے کریں اور موبائل بنانے والی کمپنی بھی موبائل فون سے خارج ہونے والی شعاعوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں ۔ تاہم موبائل آپریٹروں نے ڈاکٹر کھرانہ کے جائزہ کو مسترد کر دیا ہے