یہ جو زندگی کی کتاب ہے‘ یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے!
کہیں اک حسین خواب ہے‘ کہیں جانلیوا عذاب ہے
کہیں آنسوؤں کی ہے داستاں‘ کہیں مسکراہٹیں بے حساب ہیں
کئی چہرے اس میں چھپے ہوئے‘ اک عجیب سا یہ نقاب ہے
کہیں کھو دیا کہیں پا لیا‘ کہیں رو لیا کہیں گا لیا
کہیں چھین لیتی ہے ہر خوشی‘ کہیں مہرباں بے حساب ہے
کہیں چھاؤں ہے کہیں دھوپ ہے‘ کہیں اور کوئی روپ ہے
کہیں برکتوں کی ہیں بارشیں‘ کہیں تشنگی بے حساب ہے
کہیں اک حسین خواب ہے‘ کہیں جانلیوا عذاب ہے
کہیں آنسوؤں کی ہے داستاں‘ کہیں مسکراہٹیں بے حساب ہیں
کئی چہرے اس میں چھپے ہوئے‘ اک عجیب سا یہ نقاب ہے
کہیں کھو دیا کہیں پا لیا‘ کہیں رو لیا کہیں گا لیا
کہیں چھین لیتی ہے ہر خوشی‘ کہیں مہرباں بے حساب ہے
کہیں چھاؤں ہے کہیں دھوپ ہے‘ کہیں اور کوئی روپ ہے
کہیں برکتوں کی ہیں بارشیں‘ کہیں تشنگی بے حساب ہے