دونوں جہاں تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے
ویراں ہے مے کدہ، خم و ساغر اُداس ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
اِک فرصتِ گناہ ملی، وہ بھی چار دن
دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے
دُنیا نے تیری یاد سے بیگانا کر دیا
تجھ سے بھی دلفریب ہیں غم روزگار کے
- فیض
وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے
ویراں ہے مے کدہ، خم و ساغر اُداس ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
اِک فرصتِ گناہ ملی، وہ بھی چار دن
دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے
دُنیا نے تیری یاد سے بیگانا کر دیا
تجھ سے بھی دلفریب ہیں غم روزگار کے
- فیض