Welcome to the Forum..

You are currently viewing our boards as a Guest which gives you limited access to view most discussions and access our other features. By joining our free community you will have access to post topics, communicate privately with other members (PM), respond to polls, upload content and access many other special features. Registration is fast, simple and absolutely free so please, join our community today!

If you have any problems with the registration process or your account login, please contact us.

Join the forum, it's quick and easy

Welcome to the Forum..

You are currently viewing our boards as a Guest which gives you limited access to view most discussions and access our other features. By joining our free community you will have access to post topics, communicate privately with other members (PM), respond to polls, upload content and access many other special features. Registration is fast, simple and absolutely free so please, join our community today!

If you have any problems with the registration process or your account login, please contact us.
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

You are not connected. Please login or register

Default بچوں كو روزہ ركھنے كى عادت

+3
Humayun
ERUM ALI
Creative-Art
7 posters

Go down  Message [Page 1 of 1]

Creative-Art

Creative-Art
*Administrator*
*Administrator*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ


بچوں كو روزہ ركھنے كى عادت ڈالنے كے وسائل كے متعلق تو اس كے ليے درج ذيل امور كو ديكھنا چاہيے:

1 ـ انہيں روزے كے فضائل كى احاديث سنائى جائيں، اور يہ بتايا جائے كہ روزہ ركھنا جنت ميں داخل ہونے كا باعث بنتا ہے اور جنت ميں ايك مخصوص دروازہ ہے جس سے صرف روزے دار ہى جنت ميں داخل ہونگے، اس كا نام باب الريان ہے.

2 ـ رمضان سے قبل ہى روزہ ركھنے كى عادت ڈالى جائے مثلا شعبان كے مہينہ ميں كچھ روزے ركھوائے جائيں؛ تا كہ انہيں رمضان المبارك ميں اچانك روزوں كا سامنا نہ كرنا پڑے.

3 ـ شروع ميں دن كے كچھ حصہ كا روزہ ركھوايا جائے، اور آہستہ آہستہ اس ميں اضافہ كرتے ہوئے كسى روز سارے دن كا روزہ ركھوائيں.

4 ـ سحرى بالكل رات كے آخرى حصہ ميں كھلائيں، كيونكہ ايسا كرنے ميں دن كو روزہ ركھنے ميں معاونت ہوتى ہے.

5 ـ روزے ركھنے كى صورت ميں انہيں انعام دے كر حوصلہ افزائى كى جائے، روزانہ يا پھر ہفتہ وار انعام ديا جائے.

6 ـ افطارى كے وقت خاندان كے افراد كى موجودگى ميں بچوں كى حوصلہ افزائى كرتے ہوئے ان كى تعريف كى جائے، اور اسى طرح سحرى كے وقت بھى، كيونكہ ايسا كرنے سے ان كا حوصلہ بڑھتا ہے.

7 ـ جس كے ايك سے زيادہ بچے ہوں وہ ان ميں ايك دوسرے سے سبقت لے جانے كى روح پيدا كرے كہ نيكى ميں ايك دوسرے سے آگے نكلنا افضل ہے، ليكن پيچھے رہنے والے كى ڈانٹ ڈپٹ مت كرے.

8 ـ اگر كسى بچے كو بھوك لگ جائے تو وہ اسے بہلا پھسلا كر سلا دے، يا پھر مباح اور جائز قسم كى كھيل ميں لگانے كى كوشش كرے، جس ميں تھكاوٹ نہ ہوتى ہو، جيسا كہ صحابہ كرام اپنے بچوں كے ساتھ كيا كرتے تھے، بچوں كے ليے مناسب قسم كے پروگرام اور كھيل اور كارٹون پائے جاتے ہيں جو بااعتماد اسلامى ٹى وي چينلز پر پيش كيے جاتے ان سے استفادہ كيا جا سكتا ہے.

9 ـ افضل اور بہتر يہ ہے كہ والد عصر كے بعد بيٹے كو مسجد ميں لے جائے تا كہ نماز اور دروس وغيرہ ميں شريك ہو، اور وہيں مسجد ميں رہ كر قرآن مجيد كى تلاوت اور اللہ كا ذكر كرتا رہے.

10 ـ دن اور رات كے وقت ان خاندانوں كے افراد كے ليے وقت مخصوص كيا جائے جن كے چھوٹے بچے روزہ ركھتے ہيں؛ تا كہ بچوں ميں مستقل مزاجى پيدا ہو اور وہ روزے ركھتے رہيں.

11 ـ افطارى كے بعد انہيں مباح قسم كے سفر اور ٹور كے انعام سے نوازا جائے، يا پھر ان كى دل پسند ڈش پكا كر اور پسنديدہ پھل لا كر ديے جائيں.

يہاں ہم ايك چيز پر متنبہ كرنا چاہتے ہيں كہ اگر بچہ كو زيادہ بھوك لگ جائے اور روزہ برداشت نہ ہو تو انہيں روزہ مكمل كرنے پر اصرار نہ كريں؛ تا كہ وہ اس كے باعث عبادت سے بغض نہ كرنا شروع كر ديں، يا پھر اس كے باعث وہ جھوٹ نہ بولنے لگيں، يا مرض زيادہ نہ ہو جائے، كيونكہ وہ ابھى مكلف نہيں، اس ليے اس پر متنبہ رہنا چاہيے، اور اس مسئلہ ميں تشدد سے كام نہيں لينا چاہيے.

بچوں كو روزہ ركھنے كى عادت ڈالنے كے ليے كونسى عمر مناسب ہے ؟




بالغ ہونے سے قبل چھوٹے بچے پر روزہ ركھنا واجب نہيں كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" ميرى امت ميں سے تين قسم ( كے لوگوں ) سے قلم اٹھا ليا گيا ہے، مجنون اور پاگل اور بے عقل سے جب تك كہ وہ ہوش ميں آجائے، اور سوئے ہوئے سے جب تك كہ وہ بيدار ہو جائے، اور بچے سے جب تك كہ وہ بالغ ہو جائے"

سنن ابو داود حديث نمبر ( 4399 )

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جب بچے سات برس كے ہو جائيں ت وانہيں نماز ادا كرنے كا حكم دو، اور دس برس كے ہو جائيں تو نماز ادا نہ كرنے پر انہيں مارو، اور بستروں ميں انہيں عليحدہ كر دو "

سنن ابو داود حديث نمبر ( 495 )

اور روزے كے متعلق حديث سے ثابت ہے كہ صحابہ كرام اپنے چھوٹے بچوں كو روزے ركھوايا كرتے تھے:

ربيع بنت معوذ بن عفرا رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ:

" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے يوم عاشوراء كے دن مدينہ كے ارد گرد رہنے والے انصار كى طرف ايك شخص كو يہ پيغام دے كر بھيجا كہ:

" جس نے روزہ ركھا ہے وہ اپنا روزہ پورا كرے، اور جس نے روزہ نہيں ركھا وہ باقى سارا دن بغير كھائے پيے گزارے "

چنانچہ اس كے بعد ہم روزہ ركھا كرتے تھے، اور ان شاء اللہ اپنے چھوٹے بچوں كو بھى روزہ ركھواتے اور ہم مسجد جاتے تو بچوں كے ليے روئى كے كھلونے بنا ليتے، جب كوئى بچہ بھوك كى بنا پر روتا تو ہم اسے وہ كھلونا دے ديتے "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 1960 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1136 )

http://www.dreamzworld.forumotion.com

ERUM ALI

ERUM ALI
*Administrator*
*Administrator*

subhan allah bahot hi ummda

Humayun

Humayun
*Moderator*
*Moderator*

bahoot hi ummda hai very nice sharing...................

Creative-Art

Creative-Art
*Administrator*
*Administrator*

Pasand Karne Ka Bohat Shukriya

http://www.dreamzworld.forumotion.com

ERUM ALI

ERUM ALI
*Administrator*
*Administrator*

No Prob Bro.............

it Prince

it Prince
New member
New member

Very Nice Sharing

afshan ali

afshan ali
*Star Member*
*Star Member*

Default بچوں كو روزہ ركھنے كى عادت  902549

Hassan Ali

Hassan Ali
*V.I.P*
*V.I.P*

Default بچوں كو روزہ ركھنے كى عادت  902549

Empty Nest

Empty Nest
Sensiour member
Sensiour member

nice abbas

Sponsored content



Back to top  Message [Page 1 of 1]

Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum