دنیا بھر کے شائقینِ کرکٹ کی جانب سے چنی جانے والی ’بہترین ٹیسٹ ٹیم‘ میں آسٹریلیا اور بھارت کے چار، چار ویسٹ انڈیز کے دو جبکہ پاکستان کے ایک کھلاڑی کو شامل کیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے دو ہزارویں میچ کے موقع پر عالمی کرکٹ شائقین سے بہترین ٹیم چننے کو کہا تھا۔
دو ہزارواں ٹیسٹ میچ جمعرات سے بھارت اور انگلینڈ کے مابین لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر شروع ہونے والا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ڈھائی لاکھ سے زائد شائقین نے جن گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے ان میں بھارت کے وریندر سہواگ، سنیل گواسکر، سچن تندولکر اور کپل دیو، آسٹریلیا کے ڈان بریڈ مین، ایڈم گلکرسٹ، شین وارن اور گلین میگراتھ، ویسٹ انڈیز کے برائن لارا اور کرٹلی ایمبروز اور پاکستان کے وسیم اکرم شامل ہیں۔
اس سلسلے میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ہارون لوگارٹ کا کہنا ہے کہ ’ان گیارہ کھلاڑیوں کے بیٹنگ اور بولنگ ٹیلنٹ کو مدِنظر رکھتے ہوئے اس ٹیم کو میدان میں کھیلتے دیکھنا یقیناً خاص ہوتا‘۔
انہوں نے کہا کہ اتنے عظیم کھلاڑیوں کی موجودگی میں ٹیم کا چناؤ آسان نہیں تھا اور انہیں حیرت نہیں ہوئی کہ آج کے زمانے کے شائقین نے ٹیم میں وہ کھلاڑی چنے جنہیں انہوں نے کھیلتا دیکھا۔
ہارون لوگارٹ نے کہا کہ ’ماضی کے کئی عظیم کھلاڑی باآسانی اس ٹیم میں شامل ہو سکتے تھے لیکن شائقین کا دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم چناؤ بھی دلچسپ تھا‘۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے دو ہزارویں میچ کے موقع پر عالمی کرکٹ شائقین سے بہترین ٹیم چننے کو کہا تھا۔
دو ہزارواں ٹیسٹ میچ جمعرات سے بھارت اور انگلینڈ کے مابین لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر شروع ہونے والا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ڈھائی لاکھ سے زائد شائقین نے جن گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے ان میں بھارت کے وریندر سہواگ، سنیل گواسکر، سچن تندولکر اور کپل دیو، آسٹریلیا کے ڈان بریڈ مین، ایڈم گلکرسٹ، شین وارن اور گلین میگراتھ، ویسٹ انڈیز کے برائن لارا اور کرٹلی ایمبروز اور پاکستان کے وسیم اکرم شامل ہیں۔
اس سلسلے میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ہارون لوگارٹ کا کہنا ہے کہ ’ان گیارہ کھلاڑیوں کے بیٹنگ اور بولنگ ٹیلنٹ کو مدِنظر رکھتے ہوئے اس ٹیم کو میدان میں کھیلتے دیکھنا یقیناً خاص ہوتا‘۔
انہوں نے کہا کہ اتنے عظیم کھلاڑیوں کی موجودگی میں ٹیم کا چناؤ آسان نہیں تھا اور انہیں حیرت نہیں ہوئی کہ آج کے زمانے کے شائقین نے ٹیم میں وہ کھلاڑی چنے جنہیں انہوں نے کھیلتا دیکھا۔
ہارون لوگارٹ نے کہا کہ ’ماضی کے کئی عظیم کھلاڑی باآسانی اس ٹیم میں شامل ہو سکتے تھے لیکن شائقین کا دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم چناؤ بھی دلچسپ تھا‘۔