تمہاری یاد مین ہم جشن غم منائیں بھی
کسی طرح سے مگر تم کو یاد آئیں بھی
چھلک ہی پڑتے ہین خود ہی گلاب آنکھوںکے
وہ پاس آئیں تو یہ داستاں سنائیں بھی
ہر اک لمحہ یہی بے کلی سی ہے دل مین
کہ ان کو یاد کریں ،ان کو بھول جائیں بھی
کسی طرح سے مگر تم کو یاد آئیں بھی
چھلک ہی پڑتے ہین خود ہی گلاب آنکھوںکے
وہ پاس آئیں تو یہ داستاں سنائیں بھی
ہر اک لمحہ یہی بے کلی سی ہے دل مین
کہ ان کو یاد کریں ،ان کو بھول جائیں بھی