جھیل کے آخری کنارے پر
وہ جہاں شام ڈوب جاتی ہے
آخری بار آ کے مل جاؤ
آخری بار جو آؤ ملنےتم اُسی رنگ کے کپڑے پہنو
جس کو اب سے کئ برسوں پہلے
پہنے آئی تھیں، یہ کہنے مجھ سے
دل کی گہرائی سے چاہت ہے تمہیں
بے پنہا مجھ سے محبت ہے تمہیں
تجھ کو معلوم نہیں ہے شاید
تیرے کپڑوں کے سبھی رنگ تو اے جانِ جاناں!
میرے جیون کے شب و روز میں در آئے تھے
آخری بار جو آؤ
تو اُسی رنگ کے کپڑے پہنو
اور اُسی ڈھنگ سے دیکھو مجھے
جس میں امیدیں تھیں چاؤ تھے
محبت کے جہاں بستے تھے
ّخری بار جو آؤ، وہی تحفہ لاؤ
وہ جو اُس پہلی ملاقات پہ تم لائ تھیں
اپنی چاہت کا مہکتا تحفہ
نرم ہونٹوں کا دہکتا تحفہ
آخری بار کچھ اسطرح سے ملنے آؤ
کہ کہیں آنکھ میں، لب پر
کوئ ویرانی نہ ہو
میں بھی ویسے ہی ملوں گا، انہی جذبوں کو لیے
جن سے اس دل کے کبھی بندھن تھے
جو کبھی مجھ میں بہت روشن تھے
جھیل کے آخری کنارے پر
وہ جہاں شام ڈوب جاتی ہے
آخری بار جو مجھے مل کے واپس لوٹو
تو کچھ اسطرح لوٹنا جاناں
کتنی ہی صدیوں کے جذبات میں آباد رہے
مرتے دم تک یہ ملاقات ہمیں یاد رہے
وہ جہاں شام ڈوب جاتی ہے
آخری بار آ کے مل جاؤ
آخری بار جو آؤ ملنےتم اُسی رنگ کے کپڑے پہنو
جس کو اب سے کئ برسوں پہلے
پہنے آئی تھیں، یہ کہنے مجھ سے
دل کی گہرائی سے چاہت ہے تمہیں
بے پنہا مجھ سے محبت ہے تمہیں
تجھ کو معلوم نہیں ہے شاید
تیرے کپڑوں کے سبھی رنگ تو اے جانِ جاناں!
میرے جیون کے شب و روز میں در آئے تھے
آخری بار جو آؤ
تو اُسی رنگ کے کپڑے پہنو
اور اُسی ڈھنگ سے دیکھو مجھے
جس میں امیدیں تھیں چاؤ تھے
محبت کے جہاں بستے تھے
ّخری بار جو آؤ، وہی تحفہ لاؤ
وہ جو اُس پہلی ملاقات پہ تم لائ تھیں
اپنی چاہت کا مہکتا تحفہ
نرم ہونٹوں کا دہکتا تحفہ
آخری بار کچھ اسطرح سے ملنے آؤ
کہ کہیں آنکھ میں، لب پر
کوئ ویرانی نہ ہو
میں بھی ویسے ہی ملوں گا، انہی جذبوں کو لیے
جن سے اس دل کے کبھی بندھن تھے
جو کبھی مجھ میں بہت روشن تھے
جھیل کے آخری کنارے پر
وہ جہاں شام ڈوب جاتی ہے
آخری بار جو مجھے مل کے واپس لوٹو
تو کچھ اسطرح لوٹنا جاناں
کتنی ہی صدیوں کے جذبات میں آباد رہے
مرتے دم تک یہ ملاقات ہمیں یاد رہے